گزشتہ چند دہائیوں سے پاکستان کے ہر طبقہ فکر میں گڈ گورننس اور ریاستی نظام میں بہتری کی خاطر اصلاحات کی ضرورت محسوس کی جاتی رہی ہے۔ یقینا حکومتی سطح پر تنظیمی نوعیت کی اصلاحات کا نفاذ ایک ایسا موضوع ہے جو ریاستی امور اور قوانین اور ان سےمتعلقہ مسائل سے واقفیت کا تقاضا کرتا ہے۔عوام الناس تو ایک طرف لیکن اکثر اوقات یہ بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ متعلقہ شعبوں میں کام کرنے والے افراد اور محکمہ جات بھی ان موضوعات سے متعلق کماحقہ آگہی نہیں رکھتے ۔اس میں شک نہیں کہ جب تک عام شہریوں ، سرکاری ملازمین اور اداروں کو ایک فلاحی ریاست کی غرض و غایت اور اس سے متعلق تصورات کے بارے میں خاطر خواہ آگہی حاصل نہ ہوگی ملکی امور میں بہتری کی توقع رکھنا بے سود ہوگا۔ لہذا اس کتاب کو لکھنے کے پیچھے یہی محرک کارفرما تھا کہ پاکستان کے تناظر میں ایک فلاحی ریاست کے خد وخال کو واضح کیا جاۓ ، جس کے ذریعے اس ضمن میں کمزوریوں کی نشاندہی کی جا سکے، نیز ان کا تدارک کرنے سے متعلق تدابیر واصولوں کو زیر بحث لایا جاۓ تا کہ درست سمت کا تعین ہو سکے۔
مصنف نے اپنے کیرئیر کا آغاز شعبہ دفاع میں ایک کمیشنڈ آفیسر کے طور پر کیا۔ مصنف ایک سافٹ وئیر انجینئر بھی ہیں اور اس وقت آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ ہیں۔
As one of the oldest publishers in Pakistan, they enjoy a long-standing reputation for trustworthiness, reliability, and quality. Customers often commend their consistent standards over the decades.
Ferozsons has a good distribution network and availability across bookstores in Pakistan, ensuring that their books are easily accessible.
In addition to academic publications, Ferozsons plays a vital role in preserving and promoting cultural and literary heritage through its wide range of book